تنخواہ سے متعلق مذاکرات کرنا

تنخواہ سے متعلق مذاکرات کرنا

حال ہی میں کی گئی، نیشنل بیورو آف اکنامک ریسرچ کی تحقیق بتاتی ہے کہ جو تنخواہ آپ 20 سال کی عمر کے دوران کما رہے تھے اس کا آپ کی پیشاورانہ زندگی پر گہرا اثر ہو گا۔ آپ کی پیشاورانہ زندگی کے بعد کے حصے میں آپ کی کمائی میں بہت بڑے اضافے زیادہ تر ممکن نہی ہوتے، اس لئیے نیچے دی گئی تحریر میں آپ کو بتایا جائے گا کہ آپ کن باتوں پر عمل کر کے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کو بہتر طریقے سے شروع کر سکتے ہیں۔

اپنی کمائی کرنے کی صلاحیت کے متعلق تحقیق کریں

پہلے کی نسبت آج کل کے دور میں یہ امر انتہائی آسان ہے کہ آپ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں دی جانے والی تنخواہوں اور مراعات کے متعلق تحقیق کر سکیں۔ آپ مختلف شعبوں کا موازنہ مندرجہ ذیل ویب سائٹس پر کر سکتے ہیں۔

www.salary.com, www.payscale.com www.glassdoor.com

آپ ان ویب سائٹس پر مختلف کمپنیوں کی درجہ بندی بھی دیکھ سکتے ہیں۔ آپ اس تحقیق کے نتیجے میں یہ جان سکتے ہیں کہ آپ کے جیسی پیشہ ورانہ صلاحیت رکھنے والے افراد کتنی کمائی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ اپنے جان پہچان والے لوگوں اور دوستوں سے بھی جو آپ سے متعلق شعبوں میں کام کرتے ہیں سے پوچھ سکتے ہیں کہ آپ جیسی صلاحیت، تعلیمی قابلیت اور تجربہ رکھنے والے افراد کو کتنی آمدنی کی امید رکھنی چاہیئے۔ اس کے بعد آپ اپنی قابلیت پر غور کریں۔ ایک بات یاد رکھیں کہ آپ نے زندگی میں عملاّ کوئی بھی کام کیا ہو، اس کی اہمیت کو کبھی کم نا سمجھیں۔ یا یہ سمجھ لیں کہ کوئی کام بھی چھوٹا نہی ہوتا، کیونکہ چاہے آپ نے اخبار ہی کیوں نا بیچے ہوں، یہ کرنے کو دوران بھی آپ نے بہت سی نئی چیزیں سیکھی ہوں گی۔ جب انٹرویو کے دوران تنخواہ کی بات آئے تو ان ساری صلاحیتوں کا ذکر کریں جو آپ نے کہیں سیلز مین کا کام کر کے، اخبار بیچ کر یا کہیں انٹرنشپ کر کے حاصل کیں۔

تنخواہ اور دیگر سہولیات میں توازن

آج کل کمپنیاں انٹرویو کے شروع میں ہی کوشش کرتی ہیں کہ آپ سے آپ کی درکار اور ذہن میں سوچی ہوئی تنخواہ کیا ہے پوچھ لیں مگر آپ کے لئے زیادہ فائدہ مند یہ ہو گا کہ آپ انٹرویو کے آخری حصے میں تنخواہ کے متعلق بات کریں۔ کیونکہ انٹرویو کے دوران ایک تو آپ اپنی صلاحیتوں کے متعلق بھرپور طور پر انٹرویو لینے والے کو بتا پائیں گے اور دوسرا آپ کو بھِی اندازہ کو جائے گا کہ کمپنی آپ سے کس قسم کی زمہ داریاں نبھانے کی توقع کرتی ہے۔ جب آپ کو ان ذمہ داریوں کا اندازہ ہو جائے، اور اس کے علاوہ آپ نے اپنی صلاحیتوں کے متعلق بھی مکمل طور پر کمپنی کو آگاہ کر دیا تو اب آپ تنخواہ کے متعلق مزاکرات بہتر طور پر کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ کمپنی کے متعلق اپنی تحقیق کو بھی بروئے کار لانے کا یہ بہترین موقع ہو گا۔ کیوں کہ آپ اس علم کے ساتھ انٹرویو دینے گئے تھے کہ آپ کو جو ذمہ داریاں سونپی جا رہی ہیں اور ان کو ادا کرن کے لئےجس قدر محنت اور صلاحیت درکار ہو گی، اس کے عوض کام کرنے کے لئے پہلے سے کمپنی میں موجود یا اس کے برابر کے لوگ کتنی کمائی کر رہے ہیں۔ اور کمپنی ان کو کس قدر سہولیات دے رہی ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق آج کے دور کی 70 فیصد کمپنیاں یونیورسٹیوں سے نئے فارغ التحصیل شدہ امیدواروں سے مزاکرات کرنے کے لئے تیار ہوتی ہیں۔ کیرئیر بلڈر 2017

 یعنی یہ سوچنا غلط ہے کہ کیونکہ آپ کے پاس کوئی تجربہ نہی، اس لئے کمپنی شاید آپ سے تنخواہ پر مزاکرات کرنے کو تیار نا ہو۔  

اب ممکنات میں یہ شامل ہے کہ کمپنی نے پہلے سے یہ طے کر رکھا ہو کہ فلاں نوکری کے لئے ایک خاص رقم ہی تنخواہ کے طور پر دی جائے گی اور اس سے زیادہ نہی، اور یہ بھی ممکن ہے کہ کمپنی جو آپ کو پیش کر رہی ہے وہ اس سے زیادہ دے ہی نہی سکتی، تو ایسی صورت میں یہ کوشش کریں کہ کمپنی آپ کو اضافی سہولیات دے۔ آپ اچھی کارکردگی کی بنیاد پر بونس مانگ سکتے ہیں، یا کام کرنے کے اوقات میں لچک کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ آپ ہیلتھ انشورنس کا مطالبہ کر سکتے ہیں یا سال میں اضافی تعطیلات مانگ سکتے ہیں۔ ان سب چیزوں سے آپ کا کام اور ذاتی زندگی کا توازن بہت بہتر ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر آپ کی زندگی کا معیار بہتر ہونے میں مدد ملتی ہے۔

نوٹ۔ اگر مزاکرات کامیاب نا ہوں تو آپ 6 مہینے کا تجرباتی وقت طے شدہ شرائط کے ساتھ مانگ سکتے ہیں۔ بہت ساری کمپینیاں یہ کرنے کو تیار ہوتی ہیں۔ اس سے کمپنی کو آپ کا اور آپ کو کمپنی کی اہمیت کا اندازہ ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی کو یہ پیغام جاتا ہے کہ آپ واقعی میں کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔

 


تنخواہ بڑھوانے کے لئے کوشش کرنا

اگر آپ پہلے سے کسی کمپنی میں کام کر رہے ہیں اور اپنی تنخواہ بڑھوانا چاہتے ہیں تو آپ کو چاہیئے کہ اپنی کمپنی سے اس کی مانگ کریں۔ اپنی کارکردگی کا ذکر کریں اور اس بات کا بھی کہ کیسے آپ کی وجہ سے کمپنی کو مختلف مقامات پر فائدہ پہنچا۔ لیکن اپنے مینیجر سے یہ توقع نا رکھیں کہ اس کے آپ کی کارکردگی کا ریکارڈ رکھا ہو گا۔ یہ آپ کی اپنی ذمہ داری ہے کہ آپ اپنی کارکردگی کا ریکارڈ رکھیں اور وقت آنے پر آپ اسے اپنے مینجر کے سامنے پیش کر سکیں۔ اپنی ذاتی ضروریات اور معاشی مسائل بیان کرنے سے گریز کریں۔ اپنے اضافی اخراجات کا ذکر کر کے آپ کچھ حاصل نہی کر پائیں گے۔ بکلہ اپنی پوزیشن کو کمزور کر لیں گے۔ اس کے علاوہ حقیقت پسندی سے بھِی کام لیں۔ آپ کمپنی میں کام کرتے ہیں تو آپ کو یقیناّ کمپنی کے حالات کا بھی پتہ ہو گا۔ آپ کو یہ معلوم ہو گا کہ آپ کے ارد گرد لوگوں کی تنخواہیں بڑھیں یا نہی۔ یا یہ کہ کیا کمپنی نے کافی عرصے سے کوئی نیا ملازم بھرتی کیا؟ اس سے کمپنی کو یہ پیغام جائے گا کہ آپ کمپنی کے مفاد کی فکر بھی کرتے ہیں۔ آخر کار یہ ایک برابری کا معاہدہ ہے اور دو طرفہ نفعے کا سودا۔

جب آپ تنخواہ بڑھانے کےلئے مزاکرات کر رہے ہوں تو مندجہ ذیل غلطیاں مت کریں۔

۱۔ بہت زیادہ جزباتی ہونا، یا چہرے کے تاثرات سے بہت زیادہ مایوسی کا اظہار کرنا۔ ایسا کرنا آپ کے مینیجر کو آپ پر نفسیاتی برتری دے سکتا ہے۔

۲۔ایسی چیز پر اصرار کہ جسے دینے سے کمپنی نے انکار کر دیا ہو۔ بار بار اس پر اصرار کرنا بھی آپ کی پوزیشن کے کمزور کرتا ہے۔ مزاکرات کا تاثر دونوں طرف جیت کا جانا چاہیئے۔

۳۔ صرف پیسے سے متعلق ترقی کو ہی توجہ کا مرکز بنانا۔ یاد رکھیں کہ کمپنی میں اچھے تعلقات، سیکھنے کے مواقع اور اپنی صلاحیتوں کو نکھارنا آپ کے لئے دور رس نتائج دیتا ہے۔ ان باتوں کو بھِی ذہن میں رکھیں۔

اگر آپ کو ترقی نہی دی جاتی تو اپنے مینیجر سے اس کی وجوہات پوچھیں اور یہ سوال کریں کہ آپ کو ترقی کرنے کے لئے اور اس کمپنی میں آگے بڑھنے کے لئے کیا کرنا ہو گا۔ اپنے متبادل کو ہمیشہ اپنے ذہن میں رکھیں۔ چاہے وہ بے روزگاری ہے یعنی نوکری چھوڑ دینا یا کوئی بہتر نوکری کا موقع۔ اور اگر آپ کے پاس کوئی بہتر نوکری کا موقع موجود ہے تو اس کا ذکر کر کے ضرور اپنی ترقی حاصل کرنے کی کوشش کریں، مگر کبھی بھی جھوت مت بولیں کہ آپ کو فلان فلاں کمپنی زیادہ بہتر نوکری فراہم کرنے کا وعدہ کر چکی ہے۔ جب آپ اپنے ذہن میں ان سب باتوں کو رکھ کر فیصلہ کریں گے تو آپ کے لئے اپنی زندگی کے اقتصادی فیصلے کرنے میں بہت آسانی ہو جائے گی۔

عدیل انجم

 


To view or add a comment, sign in

More articles by Adeel Anjum

Explore topics